Posts

Showing posts from July, 2023

فقیہ اعظم علامہ ابو یوسف محمد شریف نقشبندی۔ اربعین حنفیہ۔

عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اﷲِ    ُ  تَعَالیٰ  عَنْہُ قَالَ:قَالَ: رَسُوْلُ  اﷲِ   صَلَّی  اﷲ ُ  عَلَیْہِ وَسَلَّمَ  إِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ وإِنَّمَا لِکُلِّ  إمْرِئٍ مَّا نَوٰی فَمَنْ کَانَتْ ھِجْرَتُہٗ اِلَی  اﷲ ِ  وَرَسُولِہ ِ فَھِجْرَتُہٗ اِلَی  اﷲ ِ  وَرَسُولِہٖ وَمَنْ کَانَتْ ھِجْرَتُہٗ اَلٰی دُنْیَا  یُصِیْبُھَا اَوِ إمْرَأَۃٍ  یَتَزَوَّجُھَا  ھِجْرَتُہٗ إِلٰی مَا ھَاجَرَ  إِلَیْہِ‘‘۔ مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ  .(صحیح البخاری ۱/۳ ، الصحیح لمسلم  ۱/ ۱۴۰ ، سنن ابی داؤد ۱/۳۰۰ ،النسائی ۱/۲۴) ترجمہ حدیث۔  حضرت سیدنا عمر بن الخطاب رضی اﷲ عنہسے روایت ہے کہا انہوں نے ،فرمایا رسول کریم صلّی اﷲ علیہ واٰلہٖ وسلّمنے ،سوائے اس کے نہیں اعمال ( کا اعتبار اور خدا کی درگاہ میں قبولیت) نیتوں(1)کے ساتھ ہے ۔یعنی کوئی عمل بدونِ نیت معتبر اور مقبول نہیں ۔اور کسی آدمی کو اس کے کام میں حصہ یا ثواب نہیں مگر وہی جو اس نے نیت کی پس جس شخص کی ہجرت محض خدا عزوجلاور اس کے رسول صلّی اﷲ ...

عیاں تم پر ہیں سب حالات امت یا رسول اللّٰہ خدارا اب کرو نظر عنایت یا رسول اللّٰہ۔ از مرزا عبد الکمال بیگ۔

Image
_________________________________________             *دلِ پر درد کی آہِ سرد* عیاں تم پر ہیں سب حالات امت یا رسول اللّٰہ خدارا اب کرو نظر عنایت یا رسول اللّٰہ شہا امداد کی ہو کوئی صورت یا رسول اللّٰہ اکیلے ہم ہیں اے ہم دردِ امت یا رسول اللّٰہ  مسلمانوں پہ آئی ہے مصیبت یا رسول اللّٰہ کسی پل چین آتا ہے نہ راحت یا رسول اللّٰہ کسے جا کر سنائیں درد امت یا رسول اللّٰہ بہت مظلوم ہیں ٹوٹی ہے ہمت یا رسول اللّٰہ دو عالم کی یقیناً تم ہو زینت یا رسول اللّٰہ  تمہیں سے ہے ہر ایک اونچے کی رفعت یا رسول اللہ پریشاں در بدر ہے آج امت یا رسول اللہ خدارا کچھ کرو اے جانِ راحت یا رسول اللہ جو ہے سرمایہ امت کے وہی علماء کی عزت کے  نکالے ہیں جنازے کرکے ذلت یا رسول اللہ کبھی قرآن پہ حملہ کبھی اسلام پہ طعنہ  لگاتے ہیں یہ دشمن کتنی تہمت یا رسول اللّٰہ لٹی ہے عزتیں کتنی لٹے ہیں گھر کے گھر کتنے  بتاؤ کیا کرے بے چاری امت یا رسول اللّٰہ یہاں مرتد بنایا ہے انہیں جو تھے کبھی مسلم  نہیں محفوظ ہیں اب مرد و عورت یا رسول اللّٰہ کیا مجبور ہم کو شرکیہ نعروں پہ اے...

اگر تلاوتِ قرآن کے دوران اذان ہو تو تلاوت کریں یا اذان کا جواب دیں؟

  دورانِ تلاوت اذان شروع ہوجائے تو کیا کریں ؟   تاریخ:   26ذوالقعدۃ الحرام 1444 ھ/15جون2023 ء   مجیب:   سید مسعود علی عطاری مدنی   فتویٰ نمبر:   Web-905   سوال:   اگر تلاوتِ قرآن کے دوران اذان ہو تو تلاوت کریں یا اذان کا جواب دیں؟   جواب:   اگر قرآنِ پاک کی تلاوت کرتے ہوئے اذان شروع ہوجائے, تو تلاوت روک کر اذان سنیں اور اذان کا جواب دیں۔ صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ”جب اذان ہو، تو اتنی دیر کے ليے سلام کلام اور جواب سلام ، تمام اشغال موقوف کر دے یہاں تک کہ قرآن مجید کی تلاوت میں اَذان کی آواز آئے، تو تلاوت موقوف کر دے اور اَذان کو غور سے سُنے اور جواب دے۔“(بہارِ شریعت، جلد 1، صفحہ 473، مکتبۃ المدینہ،کراچی) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  

آیاتِ صفات کسے کہتے ہیں؟

  آیاتِ صفات کسے کہتے ہیں؟   تاریخ:   25ذوالحجۃالحرام1444 ھ/14جولائی2023 ء   مجیب:   ابو حذیفہ محمد شفیق عطاری   فتویٰ نمبر:   WAT-1819   سوال:   آیاتِ صفات کسے کہتے ہیں؟   جواب:   آیاتِ صفات ایسی آیاتِ متشابہات کو کہتے ہیں کہ جن کا معنی تو معلوم ہے لیکن ان کی مراد معلوم نہیں ، جیسے جن آیات میں اللہ پاک کے لیے وجہ ، ید وغیرہ کے الفاظ آئے ہیں کہ ان کا ظاہری معنی تو چہرہ اور ہاتھ ہیں لیکن ان کی مراد معلوم نہیں ہے ، کیونکہ اللہ پاک کی ذات کے لیے ان کا ظاہری معنی مراد نہیں لیا جا سکتا اور اللہ کریم کی ذات کے لیے وہ معنی مراد لینا ، جائز نہیں ہوتا ۔ ایسی آیات کو آیاتِ صفات کہتے ہیں ۔ مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ علم القراٰن میں فرماتے ہیں:”آیاتِ قرآنیہ تین طر ح کی ہیں ، بعض وہ جن کا مطلب عقل وفہم سے وَرا ہے ، جس تک دماغوں کی رسائی نہیں ، انہیں ”متشابہات“ کہتے ہیں ۔ ان میں سے بعض تو وہ ہیں ، جن کے معنی ہی سمجھ میں نہیں آت...
  بیرون نمازسجدہ تلاوت میں تاخیرکرنا   تاریخ:   09شوال المکرم 1443ھ11/مئی 2022ء   مجیب:   محمد عرفان مدنی عطاری   فتویٰ نمبر:   WAT-788   سوال:   اگر کوئی بیرون نمازقرآن پاک پڑھتے ہوئے آیت سجدہ کرے، لیکن فوراً سجدہ نہ کرے، بلکہ مکمل قرآن مجید ختم کر کے سارے سجدے ایک ساتھ کرے، تو کیا یہ درست ہے ؟   جواب:   بیرون نماز قرآن پاک پڑھتے ہوئے آیتِ سجدہ پڑھی یا کسی سے سنی، تواگرکوئی عذرنہ ہومثلاباوضوہے اوروقت مکروہ بھی نہیں اورسجدہ کرنے پرقدرت بھی ہے، توبہتر ہے کہ فوراً سجدہ کر لیا جائے، اوراگر ایسی صورت میں بلاعذر فوراً سجدہ نہ کیا ،تو مکروہ تنزیہی یعنی ناپسندیدہ ہے،لیکن گناہ نہیں ، اورسجدہ بھی فوت نہیں ہوگابلکہ بعدمیں جب بھی ادا کیاجائے گاتواداہوجائے گا ،لہذا اگر قرآن کریم مکمل کر کے ایک ساتھ چودہ سجدے کر لیے تو بھی ادا ہو جائیں گے، کوئی گناہ نہیں لیکن بلاعذرتاخیرنہیں کرنی چاہیے ۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ...

مثلِ سابق چال وہی ہے سال نیا ہے حال وہی ہے۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ الحمد للہ رب العالمین۔ صلی اللہ علیہ وسلم۔ مثلِ سابق چال وہی ہے  سال نیا ہے حال وہی ہے وقت ہے ہم لیں ہوش کے ناخن ڈھالیں شریعت میں تن اور من ورنہ استقبال وہی ہے سال نیا ہے حال وہی ہے جلسوں میں عالم کی غیبت تہمت کی ہے نشر و اشاعت بے جا قیل و قال و ہی ہے سال نیا ہے حال و ہی ہے۔ غفلت کی چادر ہے سر پر لپ پر ہے مدحِ اہلِ زر  دل میں حُبِّ مال وہی ہے سال نیا ہے حال وہی ہے گزرا ماضی جرم و خطا میں حال ہے قیدِ ظلم و جفا میں  مشکل میں اشکال وہی ہے سال نیا حال و ہی ہے نعرہ بازی اپنا مقصد  علم و عمل سے دوری بےحد فہمِ دیں پامال وہی ہے سال نیا ہے حال وہی ہے  من ہی من میں ہم ہیں عالی دل، علم و حکمت سے کھالی  غیرسا خدّ و خال و ہی ہے سال نیا ہے حال وہی ہے اپنا مقصد کھانا پینا عیش و عشرت میں ہے جینا سوۓ گناہ اقبال وہی ہے سال نیا ہے حال وہی ہے   ہر ایک دشمن مثلِ گلشن رنگ بدلے جیسے ماہ وسن  نیت میں امسال وہی ہے  سال نیا ہے حال وہی ہے ہو نہ سکا اے غافرِ ذانب  سوۓ نیکی "راغب"راغب  بے مقصد ...

مسئلہ میں علماے دین ومفتیان حضرات کیا فرماتے ہیں؛زید بیان میں کہتا ہے کہ حضورصلی اللہ تعا لی علیہ و الہ و بارک وسلم کو نبوت 40 سال میں عطا ہوئی ،لیکن حضورصلی اللہ تعا لی علیہ و الہ و بارک وسلم نے فرما یا کے میں آدم علیہ سلام ابھی مٹی اور روح کے درمیان تھے تب بھی نبی تھا- اسکی تفصیلی وضا حت کریں-؟

مسئلہ میں علماے دین ومفتیان حضرات کیا فرماتے ہیں؛زید بیان میں کہتا ہے کہ حضورصلی اللہ تعا لی علیہ و الہ و بارک وسلم کو نبوت 40 سال میں عطا ہوئی ،لیکن حضورصلی اللہ تعا لی علیہ و الہ و بارک وسلم نے فرما یا کے میں آدم علیہ سلام ابھی مٹی اور روح کے درمیان تھے تب بھی نبی تھا- اسکی تفصیلی وضا حت کریں-؟